نٓاروے میں مظاہرہ: آن سان سوچی سے نوبل انعام واپس لیاجائے، مظٓاہرین کا مطالبہ

رپورٹ: محمد طارق

ناروے کے دارالحکومت اوسلو میں متعدد لوگوں کے مظاہرے کے دوران مطالبہ کیاگیاہے کہ آن سان سوچی سے نوبل انعام واپس لیاجائے۔

برما کے رونگھیا مسلمانوں کے حق میں اور ان کے نسل کشی کے خلاف بدھ کی شام نارویجن پارلیمنٹ کے سامنے مظاہرہ ہوا۔

آن سان سوچی کو یہ ایوارڈ ۱۹۹۱ میں ان کی جمہوریت اور انسانی حقوق کے لیے جدوجہد پر دیاگیاتھا۔

مظاہرے کا اہتمام اسلامک کونسل ناروے نے کیا جس میں سینکڑوں لوگ نے شرکت کی۔ مظاہرین کاکہناتھا کہ آن سان سوچی برما کے مسلمانوں کی نسل کشی نہیں رکوا سکیں، اس لیے وہ انسانی حقوق اور امن کے ایوارڈ کی حقدار نہیں۔

مظاہرے میں شریک لوگوں نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر برما میں رونگھیا مسلمانوں پر مظالم کے خلاف نعرے درج تھے اور ان کی نشل کشی روکوانے کے لیے مطالبات درج تھے۔




مظاہرین نے عالمی برادری سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ خاموشی ترک کرکے برما کے مسلمانوں پر مظالم بند کروائے۔

خاص طورپر اقوام متحدہ اور اسلامی ملکوں کی تنظیم سے کہاگیاہے کہ وہ رونگھیا کمیونٹی کی نسل کشی بند کروائے اور ان کی حفاظت کے لیے اقدامات کرے۔ مظاہرے کے شرکاء بعد میں پرامن طورپر منتشر ہوگئے۔





Recommended For You

Leave a Comment